اسوة رسول اكرم

Rs.4.00

NEW: 🏆 2024 RATED BEST IN ITS CLASS

Premium Quality | Limited Stock Left | Order Now

amazon paymentsamerican expressapple paybitcoingoogle payjcbmasterpaypalshopify paysofortvisa
Description

قرآن کریم کی بے شمار نصوص اور احادیث صحیحہ شاہد ہیں کہ رسول اللہ ا کی اطاعت اور آپ کی تعلیمات اور سنتوں کا اتباع ہی انسان کی عملی اصلاح کا نسخۂ اکسیر اور دنیا و آخرت کی ہر کامیابی کا ضامن ہے ۔ مگر اکثر لوگوں نے اطاعت و اتباع کو صرف نماز، روزہ وغیرہ چند عبادات میں منحصر سمجھ رکھا ہے ۔ معاملات اور حقوق باہمی خصوصاً عادات اور آداب معاشرت سے متعلق قرآن و حدیث کے ارشادات اور رسول اللہ ا کی تعلیمات کو عام طور پر ایسا سمجھ لیا گیا ہے کہ یہ نہ دین کا کوئی جزو ہے اور نہ اطاعت و اتباع رسول ا سے اس کا کوئی تعلق ہے ۔ اسی کا نتیجہ ہے کہ بہت سے ایسے مسلمان بھی دیکھے جاتے ہیں جو نماز، روزے کے اعتبار سے اچھے خاصے دیندار کہلاتے ہیں مگر معاملات و معاشرت و حقوق باہمی کے معاملہ میں بالکل غافل اور بے شعور ہونے کی بناء پر اسلام اور مسلمانوں کے لئے ننگ و عار ہوتے ہیں جس کی بڑ ی وجہ رسول اللہا کی تعلیمات سے ناواقفیت اور آپ کی عادات و خصائل اور سنن سے غفلت ہے ۔ اللہ تعالیٰ نے رسول اللہ ا کو ایک مثالی نمونہ بنا کر بھیجا ہے اور لوگوں کو یہ ہدایت دی ہے کہ زندگی کے ہر شعبہ، ہر دور، ہر حال اور عبادات، معاملات، معاشرت و عادات میں اس نمونے کے مطابق خود بھی بنیں اور دوسروں کو بنانے کی فکر کریں آیت قرآن: لقد کان لکم فی رسول اللّٰہ اسوۃ حسنۃ کا یہی مطلب ہے ۔ گویا رسول اللہ ا کی سیرت اور شمائل ایک حیثیت سے عملی قرآن ہے ۔ اسی لئے ہر زمانے کے علماء نے عربی، فارسی، اردو اور ہر زبان میں رسول اللہ ا کے شمائل و خصائل کو مختصر اور مفصل مستقل رسالوں اور کتابوں کی صورت میں جمع فرما دیا ہے جو ایک حیثیت سے پوری تعلیمات نبویہؐ کا خلاصہ ہیں ۔حال میں ہمارے محترم بزرگ عارف باللہ حضرت ڈاکٹر عبدالحئی صاحب عارفی نے جو سیدی حضرت حکیم الامہ تھانوی قدس سرہٗ کے خلیفۂ خاص ہیں ۔عام لوگوں کو اطاعت رسول اور اتباع سنت کا صحیح مفہوم سمجھانے کے لئے شمائل و خصائل کی مستند کتابوں سے ہر شعبۂ زندگی کے متعلق ہدایات کو واضح اور نمایاں کر کے جمع فرما دیا ہے جو کتب شمائل کا اصل مقصد ہے ۔ عام مسلمانوں کو اتباع سنت کی دلکش زندگی سے روشناس کرانے کے لئے یہ نہایت مفید کتاب ہے ، یہ ضروری ہے کہ اسے خود پڑ ھ کر عمل کی کوشش کی جائے اور گھر گھر یہ کتاب پہنچانے کی فکر کی جائے